مولوی کا تجویز کردہ نقش تو نہیں۔یہ تو انہوں نے تجویز فرمایا کہ جن ایسا ’’ با ادب ‘‘ شاید ہی کوئی ہو۔حضرت کا پاس ادب ہے،اس لیے اس سے زیادہ اور کچھ نہیں لکھتا۔
اس نقش میں اپنے ہم زاد سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر تم نے آگاہ نہ کیا تو روزِ قیامت تمہارا گریبان ہو گا اور میرا ہاتھ۔سبحان اللہ!
ہم زاد کسے کہتے ہیں ؟
نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ہر انسان کے ساتھ ایک شیطان ہوتا ہے۔ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! آپ کے ساتھ بھی ....؟ فرمایا: ہاں۔میرے ساتھ بھی شیطان تھا لیکن میں نے اللہ تعالیٰ سے دُعا کی تھی،اب وہ میرا مطیع و فرماں بردار ہے،یعنی وہ مسلمان ہے۔‘‘[1]
اب....؟؟؟
اب ہم کیا لکھیں ؟؟
اللہ کے بندو! اس شیطان کو ہی تو ہم زاد کہتے ہیں اور اس ’’تعویذ مبارک‘‘ میں،رات کے اس خاص عمل میں اس شیطان سے مدد طلب کی جارہی ہے کہ اے ہم زاد(یعنی شیطان)! تو ہمیں ہمارے خواب میں آگاہ کردے۔
اللہ رب العزت کی ایک بار نہیں،ہزار بار پناہ ایسے نقش اور ایسے خاص عمل سے۔
۳۔برائے افشائے راز:
یہ نقش لکھ کر اس کے نیچے یہ آیت لکھے اور سوتی ہوئی عورت کے سینے پر رکھے۔عورت سب راز کہہ دے گی۔آیت یہ ہے:
|