Maktaba Wahhabi

335 - 391
تھے۔کیونکہ وہ آشوب چشم میں مبتلا تھے۔پھر جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خیبر کو چل پڑے تو انہوں نے سوچا کہ میں اب نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھے رہوں گا....؟ (یہ کیسے ممکن ہے) چنانچہ وہ بھی (مدینہ طیبہ سے آ کر) اسلامی لشکر سے آ ملے۔پھر جب وہ رات آئی کہ اگلے دن خیبر فتح ہونا تھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں صبح اس شخص کو لشکر کا علم دوں گا،اللہ اور اس کا رسول جس سے محبت کرتے ہیں۔اس کے ذریعے فتح حاصل ہو گی۔چنانچہ ہم سب اس آرزو اور امید میں تھے کہ شاید یہ خوش بختی ہمارے مقدر میں لکھی ہو۔لیکن (صبح) کہا گیا یہ علی ہیں،پھر انہیں جھنڈا عطا ہوا اور ان کے ہاتھ پر یہ عظیم فتح ہوئی۔‘‘[1] ۲۰۔فتح خیبر کی رات اطاعت نبوی کا ایک خوش نما منظر: جس روز خیبر فتح ہوا،اس سے پہلے والی رات کی بات ہے،حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ: ’’اس رات لشکر میں جگہ جگہ آگ جل رہی تھی۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا یہ آگ کیسی ہے؟ کس چیز کے لیے اسے جگہ جگہ جلا رکھا ہے؟ صحابہ بولے کہ گوشت پکانے کے لیے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا : کس جانور کا گوشت ہے؟ صحابہ نے بتایا :پالتو گدھوں کا۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تمام گوشت پھینک دو اور ہانڈیوں کو توڑ دو۔ایک صحابی نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ایسا کیوں نہ کر لیں کہ گوشت تو پھینک دیں اور ہانڈیوں کو دھو لیں ؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یوں ہی کر لو ....آخر حدیث تک۔‘‘[2]
Flag Counter