Maktaba Wahhabi

250 - 391
’’پاک ہے وہ جو رات کے ایک حصے میں اپنے بندے کو حرمت والی مسجد سے بہت دور کی اس مسجد تک لے گیا جس کے اردگرد کو ہم نے بہت برکت دی ہے،تاکہ ہم اسے اپنی کچھ نشانیاں دکھائیں۔بلاشبہ وہی (اللہ) سب کچھ سننے والا،سب کچھ دیکھنے والا ہے۔‘‘ ۱۲۔شب معراج کا قصہ: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے تھے: ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے گھر کی چھت کھول دی گئی میں اس وقت مکہ میں تھا۔پھر جبرائیل علیہ السلام اترے اور انہوں نے میرا سینہ چاک کیا اور پھر اسے زم زم کے پانی سے دھویا۔پھر سونے کا ایک طشت لائے جو حکمت اور ایمان سے بھرا ہوا تھا۔اس کو میرے سینے میں رکھ دیا۔پھر سینے کو جوڑ دیا۔پھر میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے آسمان کی طرف لے کر چلے۔ جب میں پہلے آسمان پر پہنچا تو جبرائیل نے آسمان کے داروغہ سے کہا کھولو۔اس نے پوچھا آپ کون ہیں ؟ جواب دیا جبرائیل۔پھر انہوں نے پوچھا کیا آپ کے ساتھ کوئی اور بھی ہے؟ جواب دیا ہاں میرے ساتھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔اس نے پوچھا کہ کیا ان کے بلانے کے لیے آپ کو بھیجا گیا تھا؟ کہا،جی ہاں ! پھر جب اس نے دروازہ کھولا تو ہم پہلے آسمان پر چڑھ گئے،وہاں ہم نے ایک شخص کو بیٹھے ہوئے دیکھا۔ان کے داہنی طرف کچھ لوگوں کے جھنڈ تھے اور کچھ جھنڈ بائیں طرف تھے۔جب وہ اپنی داہنی طرف دیکھتے تو مسکراتے اور جب بائیں طرف نظر کرتے تو روتے۔ انہوں نے مجھے دیکھ کر فرمایا: آؤ اچھے آئے ہو۔صالح نبی اور صالح بیٹے! میں نے جبرئیل علیہ السلام سے پوچھا یہ کون ہیں ؟ انہوں نے کہا کہ یہ آدم علیہ السلام
Flag Counter