۷۔رات کے وقت قبولیت دعا والی بابرکت ساعت:
پریشان حال،مصیبتوں کے ستائے ہوئے،جائز ضروریات سے بھی محروم اور دنیا وآخرت کی بھلائیوں کے طلب گاروں کے لیے بارگاہ نبوت سے ملنے والی یہ خوشخبری تو ملاحظہ فرمائیے۔سیّدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’بے شک رات میں ایک ایسی (بابرکت) ساعت ہوتی ہے کہ مسلمان آدمی اس وقت اللہ تعالیٰ سے دنیا وآخرت کے کسی بھی معاملے میں سوال کرے تو (وہ نامراد نہیں رہتا) اسے عطا کیا جاتا ہے اور یہ گھڑی ہر رات ہوتی ہے۔‘‘[1]
اب یہ ہمارا مسئلہ ہے کہ ہم اپنی الجھنوں اور مشکلات کے گرداب سے نکلنے کے لیے کس قدر سنجیدہ ہیں۔جنہیں شعور ہی نہیں کہ ان کا پروردگار ان کے لیے کس قدر مہربان ہے اور وہ
کس کس انداز سے اپنے بے بس اور محتاج بندوں کی دستگیری کے اسباب مہیا کیے ہوئے ہے،وہ لوگ مصائب کی دلدل میں دھنستے ہی جاتے ہیں اور جن لوگوں کو رب العالمین کے بے پایاں انعام واکرام کا ادراک ہو جاتا ہے،وہ اپنی کم مائیگی کا احساس کرتے ہوئے اپنی غلطیوں کی معافی مانگتے ہیں اور رب رحیم وکریم کے حضور معافی کے خواستگار ہوتے ہیں۔پھر ان کی راتیں صرف بستر پر ہی نہیں گزرتیں،بلکہ وہ آخر شب کے مسافر ہوتے ہیں،سردیوں کی ٹھٹھرتی ہوئی راتوں میں نرم و گرم اور آرام دہ بستروں کو چھوڑتے ہیں،مصلے کا رخ کرتے ہیں اور رب تعالیٰ کے حضور سر بسجود ہو جاتے ہیں۔
|