اللہ تعالیٰ تک ہماری بات نہ صرف پہنچاتے ہیں بلکہ ہماری ضروریات اور حاجات بھی پوری کرتے ہیں۔اب اگر یہ شرک نہیں تو پھر اور کیا شرک ہو گا؟ اللہ تعالیٰ ہماری نسلوں کو بھی ہمیشہ کی تباہی والے اس کبیرہ گناہ سے محفوظ فرمائے۔
۴۰۔معوذتین کا رات کے وقت نزول:
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’ آج رات مجھ پر کچھ ایسی آیات نازل ہوئی ہیں کہ ان جیسی آیات پہلے کبھی نہیں دیکھیں (یعنی کبھی نازل نہیں ہوئیں ) اور وہ ہیں : ﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ اور ﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾[1]
۴۱۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سوئے ہوئے افراد کی موجودگی میں کیسے سلام فرماتے تھے؟
یہ ایک طویل حدیث ہے جو امام مسلم نے روایت فرمائی ہے۔اس میں ہمارے موضوع سے متعلق تو صرف اتنی بات ہے کہ حضرت آقا علیہ الصلوٰۃ والسلام مسجد نبوی میں رات کے وقت تشریف لاتے،اس وقت اصحاب صفہ اور آپ کے خوش بخت خادمین میں سے کوئی سو رہے ہوتے اور کوئی بیدار ہوتے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم جاگنے والوں سے کس طرح سلام فرماتے اور سوئے ہوؤں کے آرام کا کیسے خیال فرماتے تھے مگر حدیث شریف میں موجود سبق اور قصے کی اہمیت کے پیش نظر میں ساری حدیث قارئین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔
’’مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،میں اور میرے دونوں ساتھی آئے اور ہمارے کانوں اور آنکھوں کی قوت جاتی رہی تھی تکلیف سے (فاقہ وغیرہ کے) ہم اپنے تئیں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب پر پیش کرتے تھے کوئی ہمیں قبول نہ کرتا۔آخر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں اپنے گھر لے گئے۔وہاں تین بکریاں تھیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم
|