Maktaba Wahhabi

306 - 391
حَضَرُوْہُ قَالُوْا اَنْصِتُوا فَلَمَّا قُضِیَ وَلَّوْا اِِلٰی قَوْمِہِمْ مُنْذِرِیْنَo قَالُوْا یَاقَوْمَنَا اِِنَّا سَمِعْنَا کِتَابًا اُنْزِلَ مِنْ بَعْدِ مُوْسٰی مُصَدِّقًا لِمَا بَیْنَ یَدَیْہِ یَہْدِیْ اِِلَی الْحَقِّ وَاِِلٰی طَرِیقٍ مُسْتَقِیْمٍo﴾ (الاحقاف: ۲۹-۳۰) ’’اور (یاد کیجیے) جب ہم نے جنوں کی ایک جماعت کو آپ کی طرف متوجہ کیا،جبکہ وہ قرآن سنتے تھے،پھر جب وہ اس (کی تلاوت سننے) کو حاضر ہوئے،تو (ایک دوسرے سے) کہا: خاموش رہو،چنانچہ جب (تلاوت) ختم ہو گئی تو وہ اپنی قوم کی طرف ڈرانے والے بن کر پھرے۔انہوں نے کہا: اے ہماری قوم! بے شک ہم نے ایک کتاب سنی ہے جو موسیٰ کے بعد نازل کی گئی ہے،وہ ان کتابوں کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے کی ہیں،وہ حق کی طرف اور صراط مستقیم کی طرف راہنمائی کرتی ہے۔‘‘ یہ جن (رات کے وقت) نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر وادی نخلہ میں اترے۔قرآن سنا تو ایک دوسرے کو خاموش رہنے کی تاکید کرنے لگے اور مسلمان ہو گئے۔یہی وہ دعوت ہے جسے مشرکین طائف نے ردّ کر دیا تو اس کی قبولیت عالمِ جنّ کی طرف منتقل ہو گئی،پھر وہ جنات یہ دعوت لے کر اپنی قوم کی طرف اس طرح روانہ ہوئے جس طرح ابو ذر غِفاری،طُفَیل بن عمرو اور ضماد ازدی رضی اللہ عنہم اپنی اپنی قوم کی طرف گئے تھے۔یوں (اس رات) جنات بھی اللہ کے داعیوں کی صفوں میں شامل ہو گئے۔[1] ٭٭٭
Flag Counter