Maktaba Wahhabi

59 - 391
عامر رضی اللہ عنہ کی خوش نصیبی کے۔بھلا اس منظر پر رشک کیوں نہ کیا جائے کہ ایک امتی سوار ہوں اور سواری کی مہار سیّد الانبیاء والرسل علیہ الصلوٰۃ والسلام نے تھامی ہو۔ایمان کی حلاوتوں اور روح کی سرشاریوں سے لبریز اس قصے کو امام احمد بن حنبل اپنی مسند میں لائے ہیں۔اس کے علاوہ صحیح ابن خزیمہ میں بھی یہ قصہ بیان ہوا ہے۔وہیں سے نقل کرکے ہدیہ قارئین ہے۔ حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ’’میں (ایک سفر میں ) ان مختلف پہاڑی راستوں میں سے ایک راستے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کی مہار تھام کر آگے آگے چل رہا تھاکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عقیب! تم سوار کیوں نہیں ہو جاتے؟میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سواری پر سوار ہونے کو بارگاہِ نبوت کے آداب کے منافی سمجھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا: اے عقیب! تم سوار کیوں نہیں ہو جاتے؟ مجھے اندیشہ ہوا کہ میرا یہ تکلف کہیں نافرمانی میں شمار نہ ہو۔(اسی دوران) رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری سے نیچے اتر آئے اور میں (آپ کے حکم کی تعمیل میں ) آپ کی سواری پر سوار ہوگیا۔پھر میں پیدل ہوگیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوار ہوگئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عقیب! ’’کیا میں تمہیں ایسی دو سورتوں کے بارے میں نہ بتلاؤں جو ان دو سورتوں [1]
Flag Counter