Maktaba Wahhabi

301 - 391
ہوئے تھے کہ اچانک ایک تارہ ٹوٹا اور روشنی پھیل گئی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے پوچھا: ’’جب تم جاہلیت میں اس طرح تارے کا ٹوٹنا دیکھتے تھے تو کیا کہتے تھے؟ انہوں نے عرض کیا: ہم کہتے تھے کہ ضرور کوئی بڑی شخصیت مر گئی ہے یا کوئی نامور انسان پیدا ہوا ہے۔پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’یہ کسی کے مرنے یا پیدا ہونے کی وجہ سے نہیں ٹوٹتا۔بلکہ ہمارا رب ....کہ ان کا نام بہت برکت والا ہے اور وہ بلند ہے....جب وہ کسی حکم کو صادر فرماتے ہیں،حاملان عرش تسبیح کرتے ہیں،پھر عرش الٰہی سے قریب جو ملائکہ ہیں،وہ تسبیح کرتے ہیں۔پھر جوان کے قریب ہیں،یہاں تک کہ آسمان دنیا تک وہ تسبیح پہنچ جاتی ہے۔پھر چھٹے آسمان والے ساتویں آسمان والوں سے پوچھتے ہیں کہ تمہارے رب نے کیا حکم فرمایا ہے؟‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ انہیں اس کی خبر دیتے ہیں،پھر وہ خبر اسی طرح درجہ بدرجہ نچلے آسمان والوں تک پہنچتی ہے۔حتیٰ کہ آسمان دنیا والوں کو وہ خبر معلوم ہو جاتی ہے۔یہاں شیاطین کوشش کرتے ہیں کہ جان سکیں وہ خبر کیا ہے۔چنانچہ انہیں مار پڑتی ہے اور وہ اپنے اولیاء یعنی اپنے ہم مشرب افراد (کاہنوں ) کو خبر دیتے ہیں۔وہ بات تو سچی ہوتی ہے لیکن ان شیاطین نے اس میں تحریف کر دی ہوتی ہے اور اس میں اضافہ کر دیا ہوتا ہے۔‘‘[1]
Flag Counter