Maktaba Wahhabi

245 - 391
لگائے ہوئے لیٹے ہوئے تھے تو کچھ آدمی آئے۔انہوں نے سفید کپڑے پہنے ہوئے تھے۔اللہ ہی جانتا ہے کہ ان کی خوبصورتی کے کیا کہنے تھے۔ان میں سے کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سرہانے بیٹھ گئے اور ایک گروہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم مبارک کی طرف بیٹھ گیا۔پھر وہ آپس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق گفتگو کرنے لگے کہ ہم نے ان میں کوئی بندہ نہیں دیکھا کہ جسے وہ کچھ عطا فرمایا گیا ہو،جو کہ انہیں یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا فرمایا گیا۔ان کی آنکھیں تو سوتی ہیں مگر ان کا دل بیدار رہتا ہے۔ ان کی مثال بیان کرنی ہو تو ایک سردار کی مثال بیان کرو۔جس نے ایک محل بنایا۔پھر اس نے دستر خوان تیار کیا۔پھر لوگوں کو کھانے پینے کے لیے بلایا۔پھر جس نے ان کی دعوت قبول کی،اس نے اس دستر خوان سے کھایا بھی اور پیا بھی۔اور جس نے ان کی دعوت کا جواب نہ دیا،اسے سزا ملی۔پھر وہ لوگ چلے گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے بیدار ہوگئے۔اور فرمایا: کیا تم نے سنا جو کچھ ان لوگوں نے کہا اور تم جانتے ہو کہ وہ کون تھے؟ میں نے عرض کی! اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بہتر جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ فرشتے تھے اور انہوں نے جو مثال بیان کی،تم اسے سمجھتے ہو؟ میں نے عرض کی! اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بہتر جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہوں نے جو مثال بیان کی،وہ یہ ہے کہ الرحمن یعنی اللہ تعالیٰ نے جنت تیار کی اور اپنے بندوں کی اس کی طرف دعوت دی۔پس جس نے ان کی دعوت قبول کی،وہ جنت میں داخل ہوگیا اور جس
Flag Counter