Maktaba Wahhabi

163 - 391
کے باوجود حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما وہیں لیٹے رہتے۔جب وہ انصاری صحابی بیدار ہوتے اور گھر سے باہر نماز ظہر کے لیے یا کسی اور ضرورت کے تحت تشریف لاتے تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما ان سے جس حدیث شریف کے بارے میں پوچھنا ہوتا،پوچھ لیتے۔وہ کہتے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کے بیٹے! آپ خود کیوں تکلیف کرتے ہیں،مجھے بلا لیا کریں۔میں اگر سو رہا ہوتا ہوں تو کیا ہوا،آپ مجھے بیدار کرلیا کریں۔لیکن حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نہ تو انہیں اپنے پاس بلاتے اور نہ ان کے آرام میں خلل ڈالتے۔جب ان انصاری صحابی کی نیند پوری ہوتی،پھر وہ اٹھتے اور باہر تشریف لاتے تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما حرف مدعا زبان پر لاتے۔[1] ٭٭٭
Flag Counter