ایک اور حدیث مبارکہ ملاحظہ فرمایے:
حضرت یعیش بن قیس بن طخفہ اپنے والد رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں ....اور وہ اصحاب صفہ میں سے تھے ....انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا:
’’آؤ چلیں۔‘‘
ہم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر کی طرف روانہ ہوئے۔(وہاں جاکر) ہم نے کھایا پیا۔(اس کے بعد) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا:
’’چاہو تو یہاں سو رہو،چاہو تو مسجد میں چلے جاؤ۔‘‘
ہم نے عرض کیا: ہم تو مسجد ہی میں چلے جائیں گے۔‘‘[1]
ایک اور قصہ امام بخاری نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا بھی روایت فرمایا ہے۔وہ بھی اسی عنوان سے متعلق ہے۔قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے وہ بھی درج کیے دیتا ہوں۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ:
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لائے۔دیکھا کہ علی رضی اللہ عنہ گھر میں موجود نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ تمہارے چچا کے بیٹے کہاں ہیں ؟ انہوں نے بتایا کہ میرے اور ان کے درمیان کچھ ناگواری پیش آگئی اور وہ مجھ پر خفا ہوکر کہیں باہر چلے گئے ہیں اور میرے یہاں قیلولہ بھی نہیں کیا ہے۔اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے کہا کہ علی کو تلاش کرو۔کہاں ہیں۔وہ آئے اور بتایا کہ مسجد میں سوئے ہوئے ہیں۔پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (مسجد نبوی میں ) تشریف لائے۔حضرت علی رضی اللہ عنہ لیٹے ہوئے تھے۔ان کی چادر ان کے پہلو سے گر گئی تھی اور جسم پر
|