Maktaba Wahhabi

425 - 432
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ دیر خاموش رہ کر اس سے پوچھا کہ:’’ اس پہلے اونٹ کو خارش کہاں سے لگی؟ کوئی بیماری متعدی نہیں ہوتی صفر کا مہینہ منحوس نہیں ہوتا اور کھوپڑی سے کیڑا نکلنے کی کوئی حقیقت نہیں ہے اللہ نے ہر انسان کو پیدا کیا ہے اور اس کی زندگی موت مصیبت اور رزق سب لکھ دیا ہے۔‘‘ صحيح: رواه أحمد (8343)، وأبو يعلى (6112)، والفريابي في القدر (214)، وصحّحه ابن حبان (6119). 843۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :  ’’ زمانہ جاہلیت کی چار چیزیں ایسی ہیں جو میری امت کے چند لوگ نہیں چھوڑیں گے: نوحہ کرنا، نسب پر طعن کرنا، چھوت ۔‘‘یعنی یہ اعتقاد رکھنا کہ اگر ایک اونٹ کو خارش ہوئی تو سب کو ہی ہو جائے گی۔ اگر ایسا ہی ہے تو پہلے اونٹ کو کس سے لگائی تھی اور یہ اعتقاد رکھنا کہ بارش ستاروں کی گردش سے ہوتی۔‘‘[حسن: رواه الترمذي (1001).] 844۔حضرت ابو سلمہ عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:  ’’ مرض متعدی نہیں ہوتا۔‘‘ اور یہ حدیث روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے ۔‘‘ ابوسلمہ نے کہا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ان دونوں حدیثوں کو سے روایت کرتے تھے ؛پھر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قول مرض متعدی نہیں ہوتا سے اس کے بعد خاموشی اختیار کرلی؛ اور اس حدیث پر کہ مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے پر قائم رہے۔ حارث بن ابی ذہاب نے کہا :’’اے ابوہریرہ! میں نے آپ سے سنا کہ آپ اس حدیث کے ساتھ ایک دوسری حدیث روایت کرتے تھے آپ کہتے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ مرض متعدی نہیں ہوتا۔‘‘ تو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اس حدیث کے جاننے سے انکار کردیا۔ اور کہا :’’ مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے ۔‘‘
Flag Counter