Maktaba Wahhabi

391 - 432
نے کہا : یا ! کیا ہم علاج معالجہ کیا کریں ؟ فرمایا : ’’ علاج معالجہ کیا کرو اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے کوئی بیماری نہیں رکھی مگر یہ کہ اس کا علاج بھی رکھا ہے سوائے ایک بیماری کے (یعنی بڑھاپا) جس کا کوئی علاج نہیں ۔‘‘ صحيح: رواه أبوداود (3855)، والترمذي (2038)، وابن ماجه (3436)، وأحمد (18454)، وصحّحه ابن حبان (6064)، والحاكم (4/399-400). 748۔حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’ اللہ نے جو بیماری بھی اتاری ہے، اس کی شفاء بھی اتاری ہے، جوجان لیتا ہے سو جان لیتا ہے اور جو ناواقف رہتا ہے سو ناواقف رہتا ہے۔‘‘ صحيح: رواه ابن ماجه (3438)، وأحمد (3578)، وصحّحه ابن حبان (6062)، والحاكم (4/399). (5): باب : حرام چیز سے علاج کی ممانعت 749۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :  ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ناپاک دوا کے استعمال سے منع فرمایا ہے۔‘‘ حسن: رواه أبو داود (3870)، والترمذي (2045)، وابن ماجه (3459)، وأحمد (9756)، والحاكم (4/410). آپ کا فرمان : «الدواء الخبيث» ترمذي وابن ماجہ اورأحمد میں ہے : خبیث دوا یعنی زہر سے منع فرمایا۔ زہر پینے پر بہت سخت وعید آئی ہے۔ جیسا کہ اس اگلی حدیث میں ہے:  750۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :  ‘‘ جس نے زہر پی کر اپنے آپ کو مار ڈالا تو اس کا زہر اس کے ہاتھ میں ہوگا اور جہنم کی آگ میں اس کو پیتا رہے گا اور ہمیشہ ہمیشہ اسی حالت میں رہے گا۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5778)، ومسلم في الإيمان (109: 175). 751۔حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے ؛ فرماتی ہیں کہ:  ’’ میری ایک بیٹی بیمار پڑگئی ۔ میں نے ایک کوزے میں اس کے لیےنبیذ بنائی ۔ اتنی دیر
Flag Counter