(8): باب:اللہ فلاں کی مغفرت نہیں کریں گے؛کہنے کی ممانعت
636۔ حضرت جندب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ ایک آدمی نے کہا:’’ اللہ کی قسم اللہ فلاں آدمی کی مغفرت نہیں فرمائے گا ۔‘‘
تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا :’’کون آدمی ہے جو میرے بارے میں قسم کھاتا ہے کہ میں فلاں آدمی کی مغفرت نہیں کروں گا۔(وہ سن لے) میں نے فلاں کو معاف کردیا اور میں نے تیرے اعمال ضائع کر دئے یا جیسا کہ فرمایا۔‘‘
[صحيح: رواه مسلم في البر والصلة (2621).]
(9): باب: اللہ تعالیٰ بروز قیامت بندے
سے اس کے گناہوں کا اقرار کروائیں گے؛ اور پھر اسے بخش دیں گے۔
637۔حضرت صفوان بن محرز مازنی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ:
’’ میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے ساتھ ایک بار ان کا ہاتھ پکڑے ہوئے چلا جا رہا تھا، کہ ایک شخص سامنے آیا اور کہا:
’’ تم نے سرگوشی کرنے کے متعلق نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کس طرح سنا ہے؟
انہوں نے فرمایا:’’ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ:’’ اللہ تعالیٰ مومن کو قریب بلائے گا اور اس پر اپنا پردہ ڈال کر اسے چھپائے گا، پھر فرمائے گا: ’’ کیا تمہیں فلاں فلاں گناہ معلوم ہے؟ وہ کہے گا ہاں ! اے میرے رب! یہاں تک کہ وہ جب اس سے گناہوں کا اقرار کرا لے گا، تو وہ مومن اپنے دل میں سمجھے گا، کہ وہ تو اب تباہ ہوگیا۔‘‘
اللہ تعالیٰ فرمائے گا :’’ میں نے دنیا میں تیرے گناہ پر پردہ ڈالا، آج میں تیرے گناہ کو بخش دیتا ہوں ، پھر نیکیوں کی کتاب اسے دی جائے گی، لیکن کافر اور منافق تو ان کے متعلق گواہی دیں گے :
|