Maktaba Wahhabi

231 - 432
(8): باب:جب مسافر صبح کرے تو کیا کہے 428۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر میں سحر کرتے تو یہ دعا پڑھتے : (( سَمِعَ سَامِعٌ بِحَمْدِ اللّٰہِ وَحُسْنِ بَلَائِہٖ عَلَیْنَا رَبَّنَا صَاحِبْنَا وَاَفْضِلْ عَلَیْنَا؛ عَآئِذًا بِاللّٰہِ مِنَ النَّارِ))۔ ’’ایک سننے والے نے اللہ کی تعریف سنی اور ہم پر جو اس کے اچھے انعامات ہوئے(ان کاتذکرہ بھی)؛ اے ہمارے رب ہمارا ساتھی بن جا اورہم پر مہربانی فرما؛ ہم اللہ تعالیٰ پناہ میں آتے ہیں آگ کے عذاب سے۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء ( 2718). ] (9): باب:جب سفر سے واپسی پر گھر جائے تو کیا کہے: 429۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر پر نکلتے تو یہ دعا پڑھتے : (( اللَّهُمَّ أَنْتَ الصَّاحِبُ فِي السَّفَرِ وَالْخَلِيفَةُ فِي الْأَهْلِ اللَّهُمَّ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الضَبـنَةِ في السَّفَرِ وَکَآبَةِ فی الْمُنْقَلَبِ اللَّهُمَّ اطْوِ لَنَا الْأَرْضَ وَهَوِّنْ عَلَيْنَا السَّفَرَ .)) ’’یا اللہ تو ہی سفر کا ساتھی اور گھر والوں کا خلیفہ ہے۔ یا اللہ میں تجھ سے سفر میں مشقت اور غمگین اور نامراد لوٹنے سے پناہ مانگتا ہوں ۔یا اللہ زمین کی (مسافت) کو ہمارے لئے لپیٹ دے اور سفر کو آسان کر دے۔‘‘ اور جب واپس تشریف لاتے تو کہتے : «آيبون، تائبون، عابدون، لربنا حامدون». اور جب اپنے اھل خانہ کے پاس جاتے تو کہتے : «توبا توبا، لربنا أوبا، لا يغادر علينا حوبا». ’’رجوع کرتے ہیں رجوع کرتے ہیں اپنے رب کی طرف؛ ہمارا کوئی گناہ باقی نہ رہے ۔‘‘ حسن: رواه أحمد (2311)، وابن حبان (2716) والحاكم (1/488).
Flag Counter