Maktaba Wahhabi

196 - 432
اور ایک روایت میں ہے : آپ نے یوں فرمایا: «باسمِ اللّٰه ، واللّٰه أكبر». متفق عليه: رواه البخاري في الأضاحي (5558)، ومسلم في الأضاحي (1966: 17). 364۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا سینگ والا دنبہ لانے کا حکم دیا جو سیاہی میں چلتا ہو اور سیاہی میں باٹھ ہو اور سیاہی میں دیکھتا ہو اور ایسا ہی دنبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی قربانی کریں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: اے عائشہ چھری لاؤ ۔ پھر آپ نے فرمایا: اس کو پتھر پر تیز کرو۔ پس ایسا ہی کیا گیا۔ آپ نے چھری لی مینڈھے کو پکڑ کر لٹایا۔ پھر اسے ذبح فرما دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (بِسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ تَقَبَّلْ مِنْ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَمِنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ) ’’اے اللہ محمد کی طرف سے اور محمد کی آل کی طرف سے اور محمد کی امت کی طرف سے یہ قربانی قبول فرما ۔‘‘پھر آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے اس کی قربانی فرمائی۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الأضاحي (19:1967).] 365۔حضرت جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ عیدالاضحی کے موقعہ پر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عید گاہ میں موجود تھا۔ جب آپ خطبہ سے فارغ ہوئے تو منبر سے اترے اور آپ کے پاس ایک مینڈھا لایا گیا۔ آپ نے اسے اپنے دست مبارک سے ذبح کیا اور فرمایا : (( بسمِ اللّٰهِ واللّٰهُ أكبرُ، )) هذا عنِّي وعَمَّن لم يُضَحِّ مِنْ أُمَّتي.)) (( بِسْمِ اللہ واللہ اَکبر)) یہ میری طرف سے ہے اور میری امت میں اس شخص کی طرف سے ہے جس نے قربانی نہیں کی۔‘‘ [حسن: رواه أبوداود (2810)، والترمذي (1521)، وأحمد (14837، 14895).] (17): باب :شکار پر بسم اللہ پڑھنے کا بیان 366۔ حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :
Flag Counter