Maktaba Wahhabi

117 - 432
سنن ابو داؤد میں اس روایت کے شروع میں یہ الفاظ زیادہ ہیں :’’ جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تونبی صلی اللہ علیہ وسلمپر درود و سلام بھیجے پھر یہ دعا پڑھے۔‘‘اور یہ زیادہ لفظ بالکل درست ہیں ؛ جیسا کہ اصل میں واضح ہے۔ 215-حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے نبی کریم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی یہ حدیث بیان کی ہے کہ: ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب مسجد میں تشریف لے جاتے تو فرماتے تھے : ((اَعُوْذُبِاللّٰہِ الْعَظِیْمِ وَبِوَجْھِہِ الْکَرِیْمِ وَسُلْطَانِہِ الْقَدِیْمِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ ))۔ ’’میں پناہ مانگتا ہوں مردود شیطان سے میں اللہ کی پناہ طلب کرتا ہوں جو بزرگ و برتر ہے اس کی ذات کریم ہے اور اس کی قدرت قدیم ہے۔‘‘ عقبہ نے کہا: بس اتنا ہی؟ میں نے کہا :ہاں ۔ عقبہ نے کہا: جب کوئی یہ کلمات کہتا ہے تو شیطان کہتا ہے کہ اب یہ میرے شر سے تمام دن کے لئے محفوظ ہوگیا۔‘‘ [ حسن: رواه أبو داود (466). ] (4):باب :تکبیر تحریمہ کے بعد استفتاح کی دعائیں 216-حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق فرماتے ہیں : ’’ جب آپ نماز(تہجد ) کے لیے کھڑے ہوتے تو یہ دعا پڑھتے : (( وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا، وَمَا أَنَا مِنَ المُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي، وَنُسُكِي، وَمَحْيَايَ، وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، لَا شَرِيكَ لَهُ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ المُسْلِمِينَ، اللهُمَّ أَنْتَ المَلِكُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، أَنْتَ رَبِّي، وَأَنَا عَبْدُكَ، ظَلَمْتُ نَفْسِي، وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي، فَاغْفِرْ
Flag Counter