Maktaba Wahhabi

342 - 432
(21):باب : اللہ تعالیٰ توبہ قبول کرتے ہیں :  جب تک عالم نزع طاری نہ ہو یا سورج مغرب سے طلوع نہ ہو۔ 663۔ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’بےشک اللہ تعالیٰ بندے کی توبہ قبول کرتا ہے جب تک اس کی جان حلق میں نہ آئے۔‘‘ اس کے بعد توبہ قبول نہیں ہوتی؛ کیونکہ عالم آخرت کا ظہور شروع ہوگیا بعضوں نے کہا یہ کافروں سے خاص ہے لیکن اس تخصیص پر کوئی دلیل نہیں ہے۔ حسن: رواه الترمذي (3537)، وابن ماجه (4253)، وأحمد (6160)، وابن حبان (628)، والحاكم (4/257) . وقال الترمذي: «هذا حديث حسن غريب». 664۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جس نے سورج کی مغرب سے طلوع ہونے سے پہلے پہلے توبہ کرلی تو اللہ اس کی توبہ قبول کرلیں گے۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2703). 665۔حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اللہ رب العزت رات کے وقت اپنا ہاتھ پھیلاتا رہتا ہے تاکہ دن کے گناہ گار کی توبہ قبول کرے اور اپنا ہاتھ دن کو پھیلاتا رہتا ہے تاکہ رات کے گناہ گار کی توبہ قبول کرے حتی کہ سورج مغرب سے طلوع ہو۔‘‘ [ صحيح: رواه مسلم في التوبة (2759).] 666۔ حضرت زر بن حبیش رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ میں صفوان بن عسال رضی اللہ عنہ کے پاس گیا تاکہ ان سے موزوں کے مسح کے بارے میں پوچھوں ۔ وہ کہنے لگے: زر! کیوں آئے؟ میں نے عرض کیا :علم حاصل کرنے کے لئے۔ انہوں نے فرمایا:’’ فرشتے طالب علم کی طلب علم کی وجہ سے اس پراضی ہوکر اس کے لئے
Flag Counter