’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو ایک مسلمان شخص کی نماز جنازہ پڑھائی تو میں نے سنا آپ اس کے لئے یوں دعا فرما رہے تھے:
(( اللَّهُمَّ إِنَّ فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ فِي ذِمَّتِكَ وَحَبْلِ جِوَارِكَ‘‘ فَقِهِ فِتْنَةَ القَبْرِ، وَعَذَابِ النَّارِ، وَأَنْتَ أَهْلُ الوَفَاءِ وَالْحَقِّ ))
اور ایک روایت میں ہے :اللَّهُمَّ فَاغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ إِنَّكَ أَنْتَ الغَفُورُ الرَّحِيمُ».
’’ اے اللہ! یہ فلاں ابن فلاں تیری امان میں ہے پس تو اس کو قبر کے عذاب سے بچا لے ۔ عبداللہ کی روایت میں یوں ہے یہ تیری امان میں ہے پس تو اس کو قبر کے فتنہ اور دوزخ کے عذاب سے بچالے تو صاحب وفا اور صاحب حق ہے۔ اے اللہ! تو اس کی مغفرت فرما اور اس پر رحم فرما بیشک تو بخشنے والا اور مہربان ہے۔‘‘
حسن: رواه أبو داود (3202)، وابن ماجه (1499)، وأحمد (16018)، وابن حبان (3074).
(9):باب :میت کے لیے اخلاص کے ساتھ دعا کرنے کا بیان
333۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے :
’’ جب تم میت پر نماز پڑھو تو اس کے لئے خلوص دل سے مغفرت کی دعا کر و۔‘‘
حسن: رواه أبو داود (3199)، وابن ماجه (1497) وابن حبان (3077).
(10): باب:جب میت کو قبر میں رکھا جائے تو کیا کہا جائے
334۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب میت کو قبر میں اتاتے تو یہ دعا پڑھتے:
(( بِسْمِ اللَّهِ وَعَلَی سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ ))۔
’’ اللہ کے نام کے ساتھ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر۔‘‘
|