Maktaba Wahhabi

384 - 432
طرف سے وحی اور الہام کی صورت میں ہوتا تھا۔ انبیاء کے علاوہ دوسروں کو یہ چیز حاصل نہیں ہو سکتی ۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو ان کے طریقہ کے مطابق خط کھینچے وہ حق ہے۔‘‘یعنی اس کے جائز ہونے کے لیے موافقت کی شرط لگائی ہے۔ اب یہ شرط پوری نہیں ہوسکتی۔ پس اب کسی ایک کا خط کھینچنا درست نہیں ہے۔ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نبی کی حرمت کی حفاظت فرمائی۔ اور اس کے ساتھ ہی ہمارے حق میں اس کا حکم بھی بیان کردیا۔ یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حق میں تو منع نہیں کیا۔ اور تمہارے لیے بھی ایسے ہی حکم ہے اگر تم وہ علم جانتے ہو۔ لیکن تمہیں یہ علم حاصل ہی نہیں ۔  (15): باب : گنڈے لٹکانے کی ممانعت 736۔عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’ بیشک تعویذ، گنڈے تَوِلہ (منتر) وغیرہ سب شرک ہیں ۔‘‘  حضرت زینب رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : میں نے ان سے کہا : ’’ یہ کیا تم کہتے ہو؟ اللہ کی قسم ! میری آنکھ درد کی شدت سے باہر نکلنے کو تھی ؛ اور میں فلاں یہودی کے پاس جایا کرتی تھی وہ مجھے دم کردیتا تھا، جب اس نے مجھے دم کیا تو مجھے سکون ہوگیا۔‘‘ تو حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہنے لگے:’’ یہ تو شیطانی عمل ہے جبکہ وہ اپنے ہاتھ سے اسے دبایا کرتا تھا ۔جب اس یہودی نے اس پر دم کیا تو وہ شیطان اس عمل سے رک گیا۔ اور بیشک تمہارے لئے یہی کافی ہے کہ تم اس طرح کہہ دیا کرو جیسے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے :  (( أَذْهِبْ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَائَ إِلَّا شِفَاؤُکَ شِفَائً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا.)) ’’ اے اللہ تکلیف کو دور فرما اے لوگوں کے رب شفا عطا فرما آپ ہی شفا دینے والے ہیں اور آپ کی شفا کے علاوہ کوئی شفا نہیں ہے ایسی شفا جو کسی بیماری کو باقی نہ چھوڑے۔‘‘
Flag Counter