Maktaba Wahhabi

90 - 432
(13): باب : جس کی دعا قبول نہیں ہوتی 176۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اے لوگو! اللہ پاک ہے اور پاک ہی کو قبول کرتا ہے اور اللہ نے مومنین کو بھی وہی حکم دیا ہے جو اس نے رسولوں کو دیاہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿يَا أَيُّهَا الرُّسُلُ کُلُوا مِنْ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا إِنِّي بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ﴾[ المؤمنون ] ’’ اے رسولو! پاک چیزیں کھاؤ اور نیک عمل کرو بیشک میں تمہارے اعمال سے با خبر ہوں ۔ ‘‘ اور فرمایا : ﴿يٰٓاَيُّہَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُلُوْا مِنْ طَيِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ وَاشْكُرُوْا لِلہِ اِنْ كُنْتُمْ اِيَّاہُ تَعْبُدُوْنَ۝۱۷۲﴾ [البقرة] ’’اے ایمان والو جو پاک چیزیں ہم نے تم کو مرحمت فرمائی ہیں ان میں سے (جو چاہو) کھاؤ اور حق تعالیٰ کی شکر گزاری کرواگر تم خاص اس کی عبادت کرتے ہو۔‘‘ پھر ایسے آدمی کا ذکر فرمایا جو لمبے لمبے سفر کرتا ہے پریشان بال جسم گرد آلود اپنے ہاتھوں کو آسمان کی طرف دراز کر کے کہتا ہے اے رب اے رب! حالانکہ اس کا کھانا حرام اور اس کا پہننا حرام اور اس کا لباس حرام اور اس کی غذا حرام؛ تو اس کی دعا کیسے قبول ہو۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الزكاة (1015).] 177۔حضرت عثمان بن ابی العاص ثقفی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں :نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ آدھی رات کو آسمانوں کے دروازے کھولے جاتے ہیں ؛ ایک ندا لگانے والا ندا لگاتا ہے: ہے کوئی دعا کرنے والا جس کی دعا قبول کی جائے؟ ہے کوئی مانگنے والا جسے دیا جائے۔ اورہے کوئی پریشان حال جس کی پریشانی کو ختم کیا جائے۔ پس کوئی مسلمان ایسا باقی نہیں رہتا جو اللہ تعالیٰ سے کوئی دعا کررہا ہو؛ مگر اللہ تعالیٰ اس دعا کو منظور کرتے ہیں ؛
Flag Counter