صبح و شام کے جامع اذکار
(1): باب: صبح و شام کی ماثور دعائیں اور اذکار ۔
صبح و شام کے بہت زیادہ اذکار اور دعائیں وارد ہوئی ہیں ۔ جس کو ان تمام کے کہنے کی توفیق ملے تو یہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے۔ اور جو کوئی صرف بعض پر اکتفا کرلے تو اس میں بھی کوئی حرج والی بات نہیں ۔ اس میں اصل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان گرامی ہے:
﴿وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوْبِہَا۰ۚ﴾[ طه: 130]
’’ اور سورج کے نکلنے سے پہلے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے اپنے رب کی تسبیح وتحمید کیا کرو۔‘‘
اور اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان گرامی ہے:
﴿وَاذْكُرْ رَّبَّكَ فِيْ نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَّخِيْفَۃً وَّدُوْنَ الْجَہْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْاٰصَالِ وَلَا تَكُنْ مِّنَ الْغٰفِلِيْنَ۲۰۵ ﴾ [ الأعراف: 205].
’’اے نبی! اپنے رب کو صبح و شام یاد کیا کرو دل ہی دل میں زاری اور خوف کے ساتھ اور ہلکی آواز کے ساتھ۔ اورتم غفلت میں پڑے لوگوں میں سے نہ ہوجاؤ ۔‘‘
والأصال :أصيل کی جمع ہے ؛ عصر اورمغرب کے درمیان کا وقت ہے.
430۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس شخص نے ایک دن میں سو بار یہ کلمات کہے :
((سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ )) ’’ پاک ہیں اللہ اور ان کی تعریف ہے۔‘‘
’’ اس کے گناہ مٹا دیئے جاتے ہیں اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں ۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في الدعوات (6405)، ومسلم في الذكر والدعاء (2691).
|