Maktaba Wahhabi

163 - 432
(18):باب: نماز اور تلاوت میں شیطانی وسوسہ آئے تو کیا کہے 301۔ حضرت عثمان بن ابوالعاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: ’’انہوں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! شیطان میری نماز اور قرأت کے درمیان حائل ہوتا اور مجھ پر نماز میں شبہ ڈالتا ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’یہ وہ شیطان ہے جسے خنزب کہا جاتا ہے؛ جب تو ایسی بات محسوس کرے تو اس سے اللہ کی پناہ مانگ لیا کر اور اپنے بائیں جانب تین مرتبہ تھوک دیا کر۔‘‘ پس میں نے ایسے ہی کیا تو شیطان مجھ سے دور ہوگیا۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في السلام (2203).] آپ کا فرمان : «خنزب» یہ شیطان کا لقب ہے ۔ اس کا معنی ہے : گوشت کا بد بو دار ٹکڑا۔ آپ کا فرمان : «يلبسها» کا معنی ہے :خلط ملط کرتا ہے ؛ اس میں شک ڈالتا ہے۔ آپ کا فرمان : «حال بيني وبينها» میری نماز اور قرأت کے درمیان حائل ہوتاہے: اس کا معنی ہے : مجھے اس کی لذت سے محروم کرتا ہے۔خشوع و خضوع میں مانع ہوتا ہے۔امام نووی نے ایسے ہی کہا ہے۔ (19):باب : استسقاء میں کیا پڑھاجائے 302۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ: ’’ ایک شخص جمعہ کے دن اس دروازہ سے مسجد میں داخل ہوا جو منبر کے سامنے تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے خطبہ دے رہے تھے۔ اس نے کھڑے کھڑے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منہ کیا اور کہا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! لوگوں کا مال تباہ
Flag Counter