چیزیں پہلے ڈالتے ہیں ۔موسیٰ نے کہا نہیں تم ہی ڈالو۔ پس ناگہاں ان کی رسیاں اور لاٹھیاں موسی کے خیال میں ایسی آنے لگیں کہ وہ میدان میں ادھر اُدھر دوڑ رہی ہیں ؛تب موسیٰ نے اپنے دل میں خوف محسوس کیا ۔ہم نے کہا خوف نہ کرو بلاشبہ تم ہی غالب ہو ۔اور جو لاٹھی تمہارے داہنے ہاتھ میں ہے اسے ڈال دو ؛ جو کچھ انہوں نے بنایا ہے اس کو نگل جائے گی۔ جو کچھ انہوں نے بنایا ہے وہ جادوگروں کے ہتھکنڈے ہیں اور جادوگر جہاں جائے فلاح نہیں پائے گا ۔‘‘
پھر اس پانی پر مذکورہ بالا آیات پڑھنے کے بعد اس میں سے تین چلو بھر کر پئے بھی؛ اور باقی سے غسل کرلے۔ ایسا کرنے سے بیماري ختم ہو جائے گی؛ ان شاء اللہ ۔ اور اگر ضرورت پڑے تو دو یا تین بار؛ یا اس سے زیادہ بار بھی ایسا کیا جاسکتا ہے حتی کہ بیماری ختم ہوجائے۔
رہ گیا ایسے جادوگروں سے علاج کروانا ؛جو جنات کے لیے ذبح کرکے ان کی قربت حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔یا اس کے علاوہ دیگر تقرب کا کوئی بھی کام کرنا۔ تو ایسا کرنا کسی بھی صورت میں جائز نہیں ۔ کیونکہ یہ شیطانی دھندا ہے۔ بلکہ یہ شرک اکبر ہے۔ اس سے اجتناب کرنا واجب ہے۔ ایسے ہی کاہنوں اور نجومیوں اور شعبدہ بازوں سے پوچھ کر اور ان کے بتائے ہوئے طریقہ کے مطابق علاج کرنا بھی جائز نہیں ہے۔ اس کی دو وجوہات ہیں : ایک تویہ لوگ مؤمن نہیں ہوتے۔
دوسرا یہ کہ: یہ لوگ جھوٹے اور فاجر ہوتے ہیں ۔ علم الغیب جاننے کا دعوی کرتے ہیں ۔اور لوگوں پر معاملہ کو خلط ملط کر دیتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے لوگوں کے پاس جانے؛ ان سے پوچھنے سے ؛ اور ان کے کلام کی تصدیق کرنے سے ڈرایا اور خبر دار کیا ہے۔
جادو سے بچنے کے طریقے:
1. ہر فرض نمازکے سلام کے بعدمشروع اذکار کے بعد آیت الکرسی پڑھنا۔
2. سوتے وقت آیت الکرسی پڑھنا۔ یہ قرآن کریم کی ایک عظیم الشان آیت ہے۔آیت الکرسی یہ ہے:
﴿اَللہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ۰ۚ اَلْـحَيُّ الْقَيُّوْمُ۰ۥۚ لَا تَاْخُذُہٗ سِـنَۃٌ وَّلَا نَوْمٌ۰ۭ لَہٗ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَمَا فِي الْاَرْضِ۰ۭ مَنْ ذَا الَّذِيْ يَشْفَعُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا بِـاِذْنِہٖ۰ۭ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ اَيْدِيْہِمْ وَمَا خَلْفَھُمْ۰ۚ وَلَا يُحِيْطُوْنَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِہٖٓ اِلَّا بِمَا
|