Maktaba Wahhabi

288 - 432
’’ اے اللہ تو مجھے ان سے کافی ہے جس طرح تو چاہے مجھے ان سے بچا لے۔‘‘ اس پہاڑ پر فورا ایک زلزلہ آیا جس سے بادشاہ کے سارے ساتھی گر گئے.....۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في الزهد (3005). (1): باب :جامع دعا کا اختیار کرنا مستحب ہے 540۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جامع دعاؤں کو پسند فرماتے تھے اور جو دعا جامع نہ ہوتی اس کو اختیار نہ فرماتے۔‘‘ [صحيح: رواه أبو داود (1482)، وأحمد (25151)، وصحّحه ابن حبان (867)، والحاكم (1/539). ] (2): باب: کس چیز سے پناہ مانگی جائے 541۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دعا میں فرمایاکرتے تھے:  ((اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ وَالْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْجُبْنِ وَالْبُخْلِ وَضَلَعِ الدَّيْنِ وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ)) ’’اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں ، غم و حزن اور عجز و سستی اور بزدلی و بخل اور قرض کی گراں باری اور لوگوں کے غلبہ سے۔‘‘ [ رواه البخاري في الدعوات (6367)، ومسلم في الذكر والدعاء (2706: 50).] 542۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا میں فرمایا کرتے تھے :  (( اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَالْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ )) ’’ اے اللہ میں تجھ سے عاجز ہونے سستی بزدلی بڑھاپے اور بخل سے پناہ مانگتا ہوں اور
Flag Counter