صحيح:رواه مسلم في الرؤيا (2262) وفي الباب أحاديث أخرى مذكورة في كتاب الرؤيا من الأصل.
(4 ):باب :جب رات کو نیند سے گھبرا کر بیدار ہو تو کیا کہے
483۔ حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں :
’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو شخص رات کو(گھبرا کر) اٹھے اوریہ کلمات پڑھے:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ)) ؛ اور پھر کہے :(( اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ))یا پھر دعا کرے تو اس کی دعا قبول کی جاتی ہے؛ اگر اس نے وضو کیااور تو اس کی نماز مقبول ہوتی ہے۔‘‘
صحيح: رواه البخاري في التهجد (1154).
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان :( جو شخص رات کو اٹھے )اس کا مطلب ہے بڑبڑاہٹ کے ساتھ کروٹ بدلنا ۔
اکثر نے اس کا معنی گھبرا کر بیدار ہونا بھی کیا ہے۔
آپ کا فرمان : « اگر اس نے وضو کیا تو اس کی نماز مقبول ہوتی ہے۔‘‘اس کی وضاحت سنن ترمذی کی روایت (3414):سے ہوتی ہے ۔ جس میں ہے:اگر اس نے ہمت کی اور وضو کیا پھر نماز پڑھی تو اس کی نماز مقبول ہوتی ہے‘‘.
484۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ :’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو بیدار ہوتے تو یہ دعا پڑھتے :
(( لا إله إلا أنت سبحانك اللّٰهم أستغفرك لذنبي، وأسألك رحمتك، اللّٰهم زدنى علما، ولا تزغ قلبى بعد إذ هديتنى، وهب لي من لدنك رحمة، إنك أنت الوهاب))
’’تیرے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ۔توپاک ہے۔اے اللہ ! میں تجھ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہوں ۔اور آپ کی رحمت کا سوال کرتا ہوں۔ اے اللہ ! میرے علم میں اضافہ فرما۔ اور مجھے ہدایت دینے کے بعد میرے دل میں کجی نہ ڈالنا۔ اور
|