Maktaba Wahhabi

79 - 432
’’ اے بیٹے! اللہ سے جنت طلب کرو اور جہنم سے پناہ مانگو کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ:’’ عنقریب اس امت میں ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو پاکی اور دعا میں مبالغہ کریں گے۔‘‘ صحيح: رواه أبو داود (96)، وابن ماجه (3864)، وصحّحه ابن حبان (6764)، والحاكم (1/162، 540). (6):باب :اللہ تعالیٰ کی وسیع رحمت کو محدود کرنے کی کراہت 148۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے کھڑے ہوئے ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہوگئے ایک اعرابی نے نماز میں یہ دعا پڑھی: (( اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي وَمُحَمَّدًا وَلَا تَرْحَمْ مَعَنَا أَحَدًا )) ’’اے اللہ مجھ پر رحم کر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر رحم کر اور ہمارے ساتھ کسی اور پر رحم نہ کر۔‘‘ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو اس اعرابی سے فرمایا:’’ بیشک تو نے وسیع کو محدود کردیا۔‘‘ مرادیہ ہے کہ :اللہ تعالیٰ کی وسیع رحمت کو محدود کردیا۔ [صحيح: رواه البخاري في الأدب (6010).] 2- 148۔ حضرت ابن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی بارگاہ رسالت میں آیا اور دعاء کرنے لگا کہ: ((اللَّهُمَّ اغفر لي ولمحمد، ولا تُشْرِكْ في رحمتِك إيانا أحدا،)) ’’ اے اللہ مجھے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بخش دے اور اپنی اس رحمت میں ہمارے ساتھ کسی کو شریک نہ فرما۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا یہ دعاء کون کررہا ہے؟ اس آدمی نے عرض کیا کہ :میں ہوں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم نے اس دعاء کو بہت سے لوگوں سے پردے
Flag Counter