اس نے کہا: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا دوائی بھی کچھ کام آسکتی ہے؟۔ تو آپ نے فرمایا:
’’ سبحان اللہ! کیا اللہ تعالیٰ نے زمین میں کوئی ایسی بیماری اتاری ہے جس کی شفاء نہ ہو۔‘‘
صحيح: رواه أحمد (23156).
(2): باب: صحت کی نعمت کا بیان
742۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ دو نعمتیں ایسی ہیں کہ اکثر لوگ ان کی قدر نہیں کرتے ایک تندرستی دوسراخوش حالی۔‘‘
[صحيح: رواه البخاري في الرقاق (6412).]
(3): باب: دوائی اور دم اللہ تعالیٰ کی تقدیر میں سے ہیں
743۔حضرت ابوخزامہ-جوکہ بنو حارث بن سعد بن ہزیم سے ہیں - سے مروی ہے :ان کے والد نے ان سے بیان کیا:
’’ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !یہ بتائیے کہ یہ جو ہم علاج کرتے ہیں یا جھاڑ پھونک کرتے ہیں یاپرہیز کرتے ہیں ؛کیا یہ چیزیں اللہ کی تقدیر کا کچھ حصہ بھی ٹال سکتی ہیں ؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ یہ چیزیں بھی تقدیر الٰہی کا حصہ ہیں ۔‘‘
حسن: رواه عبداللّٰه بن وهب في «الجامع» (699) وأحمد (15474)، والحاكم (4/199).
(4): باب: اللہ تعالیٰ نے کوئی بیماری بغیر دوا کے نہیں اتاری
اے اللہ کے بندو! علاج کرواؤ۔
744۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ:
|