Maktaba Wahhabi

390 - 432
(( ما أنزل اللّٰه داء إلا أنزل له شفاء)) ’’ اللہ تعالیٰ نے کوئی بیماری نہیں اتاری مگر اس کی شفا بھی پیدا کی۔‘‘ [رواه البخاري في الطب (5678).] ابو نعیم اصفہانی نے اپنی کتاب الطب النبوي (9) ‘میں ایک دوسری صحیح سند سے یہ حدیث روایت کی ہے؛ اس میں یہ الفاظ زیادہ ہیں : اے لوگو! علاج کرواؤ۔  آپ کا فرمان :’’ اللہ تعالیٰ نے کوئی بیماری پیدا نہیں کی‘‘ یعنی جب اللہ تعالیٰ نے بیماریوں کو پیدا کیا ؛ تو آسمانوں میں پیدا کیا ۔ اور پھر وہاں سے نیچے اتارا۔ جیسا کہ اس فرمان الٰہی میں ہے :  ﴿ يُدَبِّرُ الْاَمْرَ مِنَ السَّمَاۗءِ اِلَى الْاَرْضِ ﴾ [ السجدة: 5]. ’’وہی آسمان سے زمین تک (کے) ہر کام کا انتظام کرتا ہے۔‘‘ 745۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :  ’’ہر بیماری کی دوا ہے جب بیمار ی کو دوا پہنچ جاتی ہے تو اللہ کے حکم سے وہ بیماری دور ہوجاتی ہے۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في السلام (2204). 746۔حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : نے فرمایا :  ’’جیسے اللہ تعالیٰ نے بیماری پیدا کی ہے؛ ایسے ہی دوائی بھی پیدا کی ہے؛ پس تم دوائی لیا کرو۔‘‘  حسن: رواه أحمد (12596)، وابن أبي شيبة (23881)، وأبو نعيم في الطب النبوي (49). یہ حدیث اس فرمان نبوت کی تصدیق کرتی ہے:’’ اللہ تعالیٰ نے کوئی بیماری نہیں اتاری مگر اس کی شفا بھی پیدا کی۔‘‘یعنی جو بھی بیماری پیدا کی گئی ہے؛ اس کے لیے شفاء بھی پیدا کی گئی ہے۔  747۔اسامہ بن شریک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ : ’’میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا؛ اس حال میں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس طرح خاموش بیٹھے تھے گویا ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں ۔ پس میں نے سلام کیا اور بیٹھ گیا۔ اچانک ادھر ادھر سے دیہاتی آنا شروع ہوگئے اور انہوں
Flag Counter