Maktaba Wahhabi

347 - 432
دم اور جھاڑ پھونک کا جامع بیان (1):باب : جھاڑ پھونک نہ کروانے والوں کی فضیلت 670۔حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ: ’’بدنظر یا زہریلے جانور (سانپ بچھو وغیرہ) کے کاٹنے کے سوا (کسی چیز پر) منتر جائز نہیں ۔‘‘ میں نے سعید بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ سے بیان کیا ؛تو انہوں نے کہا :’’ہم سے ابن عباس رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ میرے سامنے چند امتیں پیش کی گئیں ، ایک ایک یا دو دو نبی گذرنے لگے؛ ان میں سے کسی کے ساتھ ایک جماعت تھی اورکسی نبی کے ساتھ کوئی شخص نہ تھا۔حتیکہ میرے سامنے ایک بڑی جماعت پیش کی گئی، میں نے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ کیا یہ میری امت ہے؟ جواب ملا :’’ یہ موسیٰ (علیہ السلام) ہیں اور ان کی قوم ہے۔‘‘ کہا گیا :’’ افق کی طرف دیکھو۔‘‘ جب دیکھا تو ایک جماعت آسمان کے افق کو گھیرے ہوئے تھی۔ کہا گیا :’’ یہ تمہاری امت ہے؛ اور ان میں سے ستر ہزار بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے۔‘‘ پھر اندر تشریف لے گئے اور یہ نہ بتلایا کہ وہ لوگ کون ہیں ۔ تو لوگ جھگڑنے لگے اور کہنے لگے : وہ ہم ہیں ۔  اس لئے کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور اس کےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کی، یا ہماری اولاد ہے۔ جو اسلام میں پیداہوئی، اس لئے کہ ہم تو جاہلیت میں پیدا ہوئے۔  نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر ملی، فرمایا : ’’ یہ وہ لوگ ہیں ، جو منتر نہیں پڑھتے اور نہ بدشگونی
Flag Counter