Maktaba Wahhabi

366 - 432
(9): باب:نظر بد کا علاج 708۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے نظر بد لگانے والے کو وضوء کرنے کا حکم دیتے تھے؛ پھر اس پانی سے نظر لگے ہوئے انسان کو غسل کروایا جاتا ۔‘‘ صحيح: رواه أبو داود (3880)، وابن أبي شيبة (24062)، والطحاوي في شرح المشكل (2893). آپ کا فرمان : «العائن» دوسرے کو جس کی نظر لگی ہو۔  آپ کا فرمان : «المعين» جس کو نظر لگی ہو۔  709۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’نظر لگ جانا حق ہے اور اگر کوئی چیز تقدیر پر سبقت کرنے والی ہو تو نظر اس سے سبقت کر جاتی ہے۔ جب تم سے (بغرض علاج نظر) غسل کرنے کا مطالبہ کیا جائے تو غسل کرلو۔‘‘ [رواه مسلم في السلام (2188).] 710۔ حضرت ابو امامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کہتے تھے: ’’میرے باپ نے ؛ تو انہوں نے اپنا جبہ اتارا ۔اور عامر بن ربیعہ دیکھ رہے تھے۔ اور حضرت سہل رضی اللہ عنہ سفید اور خوش رنگ تھے ۔عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ نے دیکھ کر کہا:’’ میں نے تو آپ سا کوئی آدمی نہیں دیکھا اور نہ کسی کنواری عورت کی جلد ایسی دیکھی۔اسی وقت سہل رضی اللہ عنہ کو بخار آنے لگا اور سخت بخار آیا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی شخص آیا اور بتایا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! سہل کو سخت بخار آگیا ہے اب وہ آپ کے ساتھ نہ جائیں گے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سہل کے پاس آئے۔ سہل نے عامر بن ربیعہ والا واقعہ بیان کیا۔آپ نے سن کر فرمایا :’’ تم میں سے کوئی ایک اپنے بھائی کو کس بات پرمار ڈالے
Flag Counter