(27)باب:إثمد اورسرمہ سے علاج کا بیان
809۔حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں :
’’ ایک عورت کا خاوند وفات پا گیااور اس کی آنکھوں میں تکلیف شروع ہوگئی ۔ لوگوں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا تذکرہ کیا اور اس کی آنکھوں میں سرمہ لگانے کی اجازت چاہی اور کہنے لگے کہ ہمیں اس کی آنکھ ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ تم عورتوں میں سے پہلے جس کسی کا خاوند فوت ہوجاتا تھا تو وہ اپنے گھر کے برے حصہ میں چادر پہنے چلی جاتی تھی ؛یا وہ بری چادر پہنے ایک سال تک اس گھر میں رہتی تھی اور جب ایک سال بعد کوئی کتا گزرتا تو اس پر مینگنی پھینک کر باہر نکلتی تھی ؛تو اب تم کیا چار مہینے دس دن تک بھی نہیں ٹھہر سکتی؟ ۔‘‘
[ متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5706)، ومسلم في الطلاق (1488: 60).]
810۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’تم اپنے کپڑوں میں سے سفید پہنا کرو کیونکہ وہ تمہارے کپڑوں میں بہتر ہے؛ اور اسی میں اپنے مردوں کو کفن دیا کرو۔ اور بیشک تمہارے سرموں میں بہترین سرمہ اثمد ہے جو نگاہ کو تیز کرتا ہے اور بالوں کو اگاتا ہے۔‘‘
حسن: رواه أبو داود (3878، 4061)، والترمذي (994)، وابن ماجه (1472، 3497)، والنسائي (5113)، وأحمد (2219)، وابن حبان (5423، 6072)، والحاكم (1/354).
811۔حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’اثمد کا استعمال اہتمام سے کیا کرو؛ کیونکہ یہ نگاہ کو تیز کرتا ہے اور بالوں کو اگاتا ہے۔‘‘
حسن: رواه ابن ماجه (3495)، والحاكم (4/207).
812۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : میں نے سنا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے :
’’سوتے وقت اثمد کا استعمال اہتمام سے کیا کرو اس لئے کہ یہ نگاہ کو تیز کرتا ہے اور بالوں
|