Maktaba Wahhabi

229 - 432
424۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ: ’’ ہم ہمیشہ جب کسی بلندی پر چڑھتے تو اللہ اکبر کہتے جب نشیب میں اترتے تو سبحان اللہ کہتے۔‘‘ [ صحيح: رواه البخاري في الجهاد والسير (2993).] (6): باب: جب کسی بستی میں داخل ہونا چاہیں تو کیا کہیں 425۔حضرت ابو سہیل بن مالک اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ: ’’ انہوں نے ایک دن حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی قرأت سنی ۔ آپ مسجد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں لوگوں کی امامت کررہے تھے۔ تو حضرت کعب الاحبار رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: ’’ اس ذات کی قسم ! جس نے موسی کے لیے سمندر کو پھاڑا۔ بیشک حضرت صہیب نے مجھ سے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی کسی ایسی بستی کو دیکھتے جس میں داخل ہونا چاہتے ؛ تو آپ یہ دعا پڑھتے: (( اَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَمَا اَظْلَلْنَ وَرَبَّ الْاَرْضِیْنَ السَّبْعِ وَمَا اَقْلَلْنَ وَرَبَّ الشَّیَاطِیْنِ وَمَا اَضْلَلْنَ وَرَبَّ الرِّیَاحِ وَمَا ذَرَیْنَ اَسْئَلُکَ خَیْرَ ھٰذِہٖ الْقَرْیَۃِ وَخَیْرَ اَھْلِھَا وَخَیْرَ مَا فِیْھَا وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّھَا وَشَرِّ اَھْلِھَا وَشَرِّمَافِیْھَا۔)) ’’یا اللہ! رب سات آسمانوں اور اُن چیزوں کے جن پر سایہ کیے ہوئے ہیں !ااور رب سات زمینوں اور ان چیزوں کے جن کو یہ اٹھائے ہوئے ہیں اور رب شیطانوں کے اور (ان کے) جنہیں انہوں نے گمراہ کیا ہے؛اور رب ہواؤں اور ان چیزوں کے جو انہوں نے اڑائی ہیں ۔ میں سوال کرتا ہوں تجھ سے اس بستی کی بھلائی کا اور اس کے باشندوں کی بھلائی کا اور اس بستی میں موجود چیزوں کااور تیری پناہ میں آتاہوں اس کے شرسے اوراس کے باسیوں کے شر سے اور(ان چیزوں کے) شر سے جو ان میں ہیں ۔‘‘
Flag Counter