Maktaba Wahhabi

144 - 432
رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دایاں ہاتھ دائیں ران پر اور بایاں ہاتھ بائیں ران پر تھا۔ مٹھی بند کی ہوئی تھی اور شہادت کی انگلی پھیلا کر یہ دعا کر رہے تھے: (( يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَی دِينِکَ )) ’’اے اللہ دلوں کے پھیرنے والے ہمارے دلوں کو اپنی اطاعت پر پھیر دے۔‘‘ حسن: رواه الترمذي (3587). (11):باب :فرض نمازوں کے آخر میں اور بعد کے اذکار [دبر](آخر ) : اس کی جمع ادبار آتی ہے۔ بخلاف ( القُبُل)قبل کے۔ اس سے انسان کے دو مخصوص اعضاء مراد ہوتے ہیں ۔ یعنی انسان کا آخری جزء۔ اس کا اطلاق پیچھے پر بھی ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے: ( عتق العبد عن دبر )یعنی غلام اس کے پیچھے آزاد ہوگیا ۔ یعنی اس کے مرنے کے بعد۔ اور یہاں پر آپ کا فرمان : «دبر الصلوات» اس کا اطلاق دو معانی پر ہوتا ہے۔ کسی ایک معنی کا تعین قرائن کے حساب سے ہوتا ہے۔ 266۔حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنی نماز سے فارغ ہوتے تھے تو تین مرتبہ استغفار فرماتے اور یہ دعا مانگتے : (اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ ) ’’اے اللہ ! تو ہی سلامتی والا ہے اور تیری طرف سے ہی سلامتی ہے۔ توبہت بابرکت ہے اے صاحب جلال و اکرام۔‘‘ روای ولید کہتے ہیں کہ میں نے اوزاعی سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم استغفار کس طرح فرمایا کرتے تھے؟ تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح فرماتے: ’’اَسْتَغْفِرُاللّٰہ’’اَسْتَغْفِرُاللّٰہ’’اَسْتَغْفِرُاللّٰہ۔‘‘
Flag Counter