Maktaba Wahhabi

230 - 432
’’اور حضرت کعب رحمۃ اللہ علیہ نے اس ذات کی قسم اٹھائی جس نے حضرت موسی علیہ السلام کے لیے سمندر کو پھاڑا کہ یہ حضرت داؤد علیہ السلام کی اس وقت کی دعا ہے جب آپ دشمن کو دیکھتے ۔‘‘ صحيح: رواه النسائي في عمل اليوم والليلة (543، 544) وصحّحه ابن خزيمة (2565) وابن حبان (2709) والحاكم (1/446). 426۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے کہ : ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر پر ہوتے ۔ جب بھی کسی ایسی بستی کو دیکھتے جس میں داخل ہونا چاہتے ؛ تو آپ یہ دعا پڑھتے: «اللّٰهم بارك لنا فيها» ’’اے اللہ ہمارے لیے اس میں برکت رکھ دے۔‘‘(تین مرتبہ) اورپھر یہ دعا پڑھتے : «اللّٰهم ارزقنا جناها وجنبنا وباها، وحببنا إلى أهلها، وحبب صالح أهلها إلينا». ’’اے اللہ ہمیں اس کے پھلوں سے رزق عطا فرما۔ اور اس کی وباؤں سے ہمیں دور رکھ۔ اورہمیں اس کے باشندوں کے لیے محبوب بنادے۔ اور اس بستی کے نیک باشندوں کو ہمارے لیے محبوب بنا دے ۔‘‘ حسن: رواه الطبراني في الدعاء (836)، والأوسط (4587-مجمع البحرين). (7): باب :کسی جگہ پڑاؤ ڈالنے پر کیا کہیں : 427۔حضرت خولہ بنت حکیم سلمیہ رضی اللہ عنہا فرماتے ہیں : ’’ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:’’ جب تم میں سے کوئی کسی جگہ پڑاؤ ڈالے اور پھر یہ کہے: ((أَعُوذُ بِکَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ)) ’’ میں اللہ تعالیٰ کے مکمل کلمات کے ساتھ اس کی مخلوق کے شر سے پناہ پکڑتا ہوں ۔‘‘ تو اس جگہ سے روانہ ہونے تک کوئی چیز اسے نقصان نہ پہنچائے سکے گی۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في الذكر والدعاء (2708).
Flag Counter