Maktaba Wahhabi

319 - 432
(4): باب:اللہ تعالیٰ کی وسیع اور غضب پر سبقت والی رحمت کا بیان 611۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’ اللہ رحمت کے سو (100) اجزا بنائے؛ پھر ان میں سے ننانوے حصوں کو اپنے پاس رکھا؛ اور زمین میں صرف ایک حصہ نازل کیا۔ پس اسی وجہ سے مخلوق ایک دوسرے کے ساتھ رحم کرتی ہے یہاں تک کہ جانور اپنے بچہ سے اپنے پاؤں کو ہٹا لیتا ہے اس خوف کی وجہ سے کہ اسے کوئی تکلیف پہنچنے ۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الأدب (6000)، ومسلم في التوبة (2752). 612۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’ اللہ کے لئے سو رحمتیں ہیں ۔ ان میں سے ایک جنات انسانوں چوپاؤں اور کیڑوں مکوڑوں کے لئے نازل کی؛ جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے پر شفقت ومہربانی اور رحم کرتے ہیں ۔ اور اسی کی وجہ سے وحشی جانور اپنے بچہ پر شفقت کرتا ہے۔ اور اللہ نے ننانوے رحمتیں بچا کر رکھی ہیں جن سے قیامت کے دن اپنے بندوں پر رحمت فرمائے گا۔‘‘[صحيح: رواه مسلم في التوبة (2752: 19).] 613۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اللہ عزوجل نے سو رحمتیں پیدا فرمائیں ان میں سے ایک کو اپنی مخلوق میں رکھ دیا اور ایک کم سو (یعنی ننانوے) اپنے پاس رکھیں ۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في التوبة (2752: 18).] 614۔حضرت سلمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اللہ تعالیٰ نے آسمان و زمین پیدائش کے دن سو رحمتوں کو پیدا فرمایا۔ ہر رحمت آسمان وزمین کی درمیانی خلاء کے برابر ہے ۔ان میں سے زمین میں ایک رحمت مقرر فرمائی
Flag Counter