Maktaba Wahhabi

318 - 432
(ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا)نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی جواب نہ دیا ؛تو وہ آدمی کھڑا ہوا اور چل دیا ۔ پسنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پیچھے ایک آدمی کو بھیجا جو اسے بلا لایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سامنے یہ آیت تلاوت کی: ﴿ اَقِمْ الصَّلَاةَ طَرَفَيْ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنْ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِکَ ذِکْرَی لِلذَّاکِرِينَ ﴾ ’’دن کے دونوں حصوں اور رات کے کچھ حصے میں نماز قائم کریں بےشک نیکیاں برائیوں کو ختم کردیتی ہیں یہ نصیحت قبول کرنے والوں کے لئے نصیحت ہے۔‘‘ ’’حاضرین میں سے ایک آدمی نے عرض کیا: اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم! یہ اس کے لئے خاص ہے؟۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ بلکہ تمام لوگوں کے لئے۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في التوبة (2763: 42).] 609۔حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جو شخص گناہ کرتا ہو، پھر نیکی کے کام کرنے لگے ؛تو اس کی مثال اس شخص کی سی ہے، جس نے اتنی تنگ قمیص پہن رکھی ہو کہ اس کا گلا گھٹ رہا ہو، پھر وہ نیکی کا ایک عمل کرے اور اس کا ایک حلقہ کھل جائے۔ پھر دوسری نیکی کرے اور دوسرا حلقہ بھی کھل جائے؛ یہاں تک کہ وہ اس سے آزاد ہو کر زمین پر نکل آئے۔‘‘ [ حسن: رواه أحمد (17307).] 610۔حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے باقی زندگی کی اصلاح کرلی اس کے سابقہ گناہ معاف کردیے جاتے ہیں ۔ اور جس نے باقی زندگی میں بھی برائی کی؛ تو اس کی سابقہ اورباقی تمام زندگی کا حساب ہوگا۔‘‘  حسن: رواه الطراني في الأوسط (مجمع البحرين 4735)، والفسوي في المعرفة والتاريخ (2/357).
Flag Counter