Maktaba Wahhabi

345 - 432
(23): باب : جو اسلام قبول کرلے... بروزر قیامت اس کے گناہ نیکیوں سے بدل جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللہِ اِلٰہًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللہُ اِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُوْنَ۝۰ۚ وَمَنْ يَّفْعَلْ ذٰلِكَ يَلْقَ اَثَامًا۝۶۸ۙ يُّضٰعَفْ لَہُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيٰمَۃِ وَيَخْلُدْ فِيْہٖ مُہَانًا۝۶۹ۤۖ اِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰۗىِٕكَ يُبَدِّلُ اللہُ سَـيِّاٰتِہِمْ حَسَنٰتٍ۝۰ۭ وَكَانَ اللہُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا۝۷۰ ﴾ [ الفرقان: 68-70] ’’اور وہ جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے اور جن جان کو مار ڈالنااللہ نے حرام کیا ہے اس کو قتل نہیں کرتے مگر جائز طریق پر (یعنی شریعت کے مطابق) اور بدکاری نہیں کرتے۔ اور جو کوئی یہ کام کرے گا سخت گناہ میں مبتلا ہوگا ۔قیامت کے دن اس کو دونا عذاب ہوگا اور ذلت وخواری سے ہمیشہ اس میں رہے گا ۔مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور اچھے کام کئے تو ایسے لوگوں کے گناہوں کو اللہ تعالیٰ نیکیوں سے بدل دے گا۔ اور اللہ تعالیٰ تو بخشنے والا مہربان ہے ۔‘‘ 668۔ حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :  ’’ میں اس آدمی کو جانتا ہوں جو جنت میں داخل ہونے والوں میں سب سے آخر میں جنت میں داخل ہوگا اور سب سے آخر میں دوزخ سے نکلے گا۔ وہ ایک آدمی ہوگا جو قیامت کے دن لایا جائے گا اور کہا جائے گا کہ: ’’ اس کے چھوٹے گناہ پیش کرو اور بڑے گناہ مت پیش کرو ۔‘‘ چنانچہ اس پر اس کے چھوٹے گناہ پیش کئے جائیں گے اور کہا جائے گا کہ:’’ فلاں دن تو نے یہ کام کیا اور فلاں دن ایسا کیا وغیرہ۔‘‘ وہ اقرار کرے گا اور انکار نہ کرسکے گا اور اپنے بڑے گناہوں سے ڈرے گا کہ کہیں وہ بھی پیش نہ ہوجائیں ۔ حکم ہوگا کہ ہم نے تجھے ہر
Flag Counter