تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بشیر بن سعد رضی اللہ عنہ نے عرض کیا :
’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم کو اللہ تبارک وتعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے کا حکم دیا ہے ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر کیسے درود بھیجیں ‘‘؟۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے یہاں تک ہم تمنا کرنے لگے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس طرح کا سوال نہ کیا جاتا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :تم کہو:
(اَللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ)
’’اے اللہ!رحمت نازل فرما محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر اور آل محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پرجیسے رحمت فرمائی تونے آل ابراہیم ( علیہ السلام )پر۔اے اللہ برکت نازل فرمامحمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) پراور آل محمد پر جیسے تونے برکت نازل فرمائی آل ابراہیم پرسب جہانوں میں ؛ بے شک تو تعریف اور بزرگی کے لائق ہے۔‘‘ پڑھو اور سلام تم پہلے معلوم کرچکے ہو۔‘‘
صحيح: رواه مسلم في الصلاة (405). وزاد ابنُ خزيمة (711) وغيره:
ابن خزیمہ میں ہے :كيف نصلي عليك إذا نحن صلّينا عليك في صلاتنا.
’’ جب ہم اپنی نمازوں میں آپ پر درود پڑھیں تو کیسے پڑھیں ۔‘‘
(10):باب :سلام سے پہلے کی دعاؤں کا بیان
249۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہافرماتی ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں دعا مانگتے تو فرماتے:
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْمَاْثَمِ وَالْمَغْرَمِ))۔
|