مختلف مناسبات کی جامع دعائیں
(1): باب:آندھی چلتے وقت کیا کہا جائے؟
486۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں :’’جب آندھی چلتی تونبی صلی اللہ علیہ وسلمفرماتے :
( اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُکَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا فِيهَا وَخَيْرَ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ)
’’ اے اللہ میں تجھ سے اس ہوا کی بھلائی مانگتا ہوں اور جو کچھ اس میں ہے اس کی بھلائی اور جو کچھ اس میں بھیجا گیا ہے اس کی بھی بہتری مانگتا ہوں اور اس کے شر اور جو کچھ اس میں ہے اس کے شر اور جو شر اس کے ذریعہ بھیجا گیا ہے اس سے پناہ مانگتا ہوں ۔‘‘
فرماتی ہیں :’’ اور جب آسمان پر گرد و چمک والا بادل ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ تبدیل ہوجاتا، کبھی باہر جاتے اور کبھی اندر آتے، آگے آتے اور کبھی پیچھے جاتے۔ جب بارش ہوجاتی تو گھبراہٹ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دور ہوجاتی۔ فرماتی ہیں : میں نے یہ حالت دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا ۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اے عائشہ! شاید یہ ویسا ہی ہو جیسا کہ قوم عاد نے کہا تھا:
(( فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا))
’’جب انہوں نے اپنے سامنے وادیوں کی طرف بادل آتے دیکھے تو بولےیہ بادل ہم پر برسنے والے ہیں ۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في بدء الخلق (3206)، ومسلم في صلاة الاستسقاء (899: 15).
487۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ہوا اللہ تعالیٰ کی رحمت میں سے ہے۔ یہ رحمت اور
|