Maktaba Wahhabi

174 - 432
’’ اپنے ہلاک ہونے والوں کو (( لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ )) کی تلقین کرو۔‘‘ [صحيح: رواه النسائي (1827).] 320۔حضرت عبدالله بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ایک مرفوع حدیث میں مروی ہے: ’’بیشک مؤمن کی جان ایسے نکلتی ہے جیسے پانی کا چھینٹا۔ او رکافر کی جان سختی کی وجہ سے ایسے نکلتی ہے جیسے گدھے کی جان نکلتی ہے۔‘‘ [ حسن: رواه الطبراني في الكبير (10/233). وقد حسّنه أيضاً الهيثمي في «المجمع» (2/323).] 321۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی کہ: ’’ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلمبنو نجار کے ایک آدمی کے پاس اس کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے اور اس سے فرمایا:’’ ماموں جان! لا الہ الا اللہ کا اقرار کرلیجئے۔ اس نے کہا ماموں یا چچا؟۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ نہیں ، ماموں ! لا الہ الا اللہ کہہ لیجئے۔ اس نے پوچھا کہ کیا یہ میرے حق میں بہتر ہے؟نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ہاں ۔‘‘ صحيح: رواه أحمد (12543، 13826) والبزار «كشف الأستار» (787)، وأبو يعلى (3512). (3):باب :جب مریض کو موت کی قربت کا احساس ہو تو وہ کیا کہے 322۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ:’’ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں فرماتے ہوئے سنا کہ آپ مجھ پر سہارا لگائے تھے : ((اللّٰهمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وأَلْحِقْنِي بِالرَّفِيْقِ الأَعْلَى)). ’’ اے میرے اللہ! مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما اور مجھ کو رفیق اعلی سے ملادے۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في المغازي (4440) وفي المرضى (5674)، ومسلم في فضائل الصحابة (2444).
Flag Counter