Maktaba Wahhabi

370 - 432
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات نماز پڑھ رہے تھے؛ اپنا ہاتھ زمین پر رکھا تو بچھو نے ڈس لیا۔ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جوتا مارا اور مار ڈالا۔ پھر جب نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے ارشاد فرمایا : ’’اللہ کی لعنت ہو بچھو پرنہ نمازی کو چھوڑے ہے نہ غیر نمازی کو؛ یا فرمایا: نہ کسی نبی کو چھوڑتا ہے نہ کسی دوسرے کو؛ پھر آپ نے پانی اور نمک منگواکر ایک برتن میں ڈالا؛پھر اسے اپنی انگلی پر کاٹی ہوئی جگہ پر بہاتے جاتے ؛ اور اس پر ہاتھ پھیرتے؛ اور اس کے ساتھ ہی معوذتین پڑھ کر دم کرتے۔‘‘ اور ایک روایت میں ہے :پھر آپ نے پانی اور نمک منگوایا ؛ اور کاٹی ہوئی جگہ پر ہاتھ پھیرتے جاتے اور ساتھ یہ سورتیں پڑھتے: ﴿قُلْ ہُوَاللہُ اَحَدٌ۝۱ۚ﴾ قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ۝۱ۙ ﴾قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ۝۱ۙ ﴾۔ حسن: رواه ابن أبي شيبة (24019) ومن طريقه البيهقي في الشعب (2340). دوسری روایت طبرانی کی نہیں ہے۔ اس میں ان کے ہاں ﴿قُلْ ہُوَاللہُ اَحَدٌ۝۱ۚ﴾ کے بجائے ﴿قُلْ يٰٓاَيُّہَا الْكٰفِرُوْنَ ۝۱ۙ ﴾لیکن ان دونوں (بیہقی اور ابن ابی شیبہ )کے ہاں جوتے سے مارنے کے الفاظ نہیں ہیں ۔ 722۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ : ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں بچھو نے ڈسا تو ارشاد فرمایا :’’اللہ کی لعنت ہو بچھو پر نمازی کو چھوڑے ہے نہ غیر نمازی کو تم اس کو حل و حرم میں قتل کرسکتے ہو۔‘‘ [ رواه ابن ماجه (1246). ] اس روایت کی سند میں حکم بن عبد الملک قرشی ہے؛ جو کہ ضعیف راوی ہے۔  (11): باب: بیشک جادو کی حقیقت ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ وَاتَّبَعُوْا مَا تَتْلُوا الشَّيٰطِيْنُ عَلٰي مُلْكِ سُلَيْمٰنَ۝۰ۚ وَمَا كَفَرَ سُلَيْمٰنُ وَ
Flag Counter