Maktaba Wahhabi

266 - 432
نے فرمایا میں ایک ایسا کلمہ جانتا ہوں کہ اگر وہ اسے کہہ لے تو اس سے غصہ کی حالت جاتی رہے أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ تو اس آدمی نے کہا کیا تو مجھے پاگل سمجھتا ہے۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الأدب (6115)، ومسلم في البر والصلة (2610: 110). (5): باب: جب کسی تعریف کرنے والے کو دیکھے تو کیا کہے 495۔ حضرت ابی بکرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ: ’’ ایک شخص نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی کی تعریف کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تیری ہلاکت ہو تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی۔‘‘تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا۔ پھر فرمایا:’’ تم میں سے جس شخص کے لئے اپنے بھائی کی تعریف ناگزیر ہوجائے تو کہے : (( أَحْسِبُ فُلَانًا وَاللَّهُ حَسِيبُهُ وَلَا أُزَکِّي عَلَی اللَّهِ أَحَدًا أَحْسِبُهُ کَذَا وَکَذَا )) ’’ میں فلاں کو ایسا ایسا سمجھتا ہوں آگے اللہ زیادہ جانتا ہے میں اللہ کے سامنے کسی کو بےعیب نہیں کہہ سکتا میں سمجھتا ہوں وہ ایسا ایسا ہے۔‘‘ اگر وہ اس کے متعلق کچھ جانتا ہو۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الأدب (6162)، ومسلم في الزهد والرقائق (3000). اور جب کسی کی تعریف کی جائے اور وہ وہاں پر موجود ہو تو اسے ةیوں کہنا چاہیے :  ((اَللّٰھُمَّ لَاتُؤَاخِذْنِیْ بِمَا یَقُوْلُوْنَ وَاغْفِرْلِیْ مَالَایَعْلَمُوْنَ )) ’’اے اللہ ! اس پر میرا مؤاخذہ نہ کرنا جو وہ کہتے ہیں ؛ اور جو کچھ وہ نہیں جانتے اسے معاف کردے۔‘‘ جب اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں سے کسی ایک کی تعریف کی جاتی تو وہ ایسے ہی کرتے تھے۔‘‘  رواه البخاري في الأدب المفرد (761) بإسناد صحيح.
Flag Counter