(29): باب: حریرہ بنانے کا بیان
816۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتی ہیں کہ:
’’ جب ان کا کوئی رشتہ دار مر جاتا تو عورتیں جمع ہوتیں ۔ پھر سب اپنے گھر چلی جاتیں مگر خاص خاص اور قریب کی عورتیں رہ جاتیں ؛تو تلبینہ (حریرہ) بنانے کا حکم دیتیں ، وہ پکایا جاتا پھر ثرید بنا کر تلبینہ اس پر ڈال دیا جاتا۔ پھر فرماتیں : ’’ اسے کھاؤ ؛اس لئے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ: ’’ تلبینہ مریض کے دل کو تسکین دیتا ہے اور غم کو دور کرتا ہے۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5689)، ومسلم في السلام (2216).
تلبینہ اس حریرے کو کہتے ہیں ، جو آٹے اور دو دھ سے بنایا جاتا ہے کبھی اس میں شہد بھی ملا دیتے ہیں ، چونکہ اس حریرہ کا خاص جز دودھ ہوتا ہے اور دودھ کی طرح سفید بھی ہوتا ہے اس لئے اس کو تلبینہ کہتے ہیں " لبن" (دودھ ) سے مشتق ہے ۔
(30) : باب:بخار کو پانی سے ٹھنڈا کرنے کا بیان
817۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ بخار جہنم کا شعلہ ہے، اس (کی گرمی) کو پانی سے بجھاؤ ۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5723)، ومسلم في السلام (2209: 79).
818۔حضرت فاطمہ بنت منذر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں کہ:
’’جب حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کے پاس کوئی عورت بخار کی حالت میں دعا کے لئے لائی جاتی، تو وہ پانی لیتیں اور اس کے گریبان میں ڈالتیں اور کہتیں کہ:’’ ہمیں پانی کے ذریعہ سے اس کے ٹھنڈا کرنے کا حکم دیتے تھے۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5724) ومسلم في السلام (2211).
|