والحاكم (4/204).
آپ کا فرمان : ’’ کمزور ہو‘‘جب مریض بیماری سے تندرست ہو تو اس وقت کی کمزوری مراد ہے؛ یعنی ابھی تک صحت اور قوت کامل طور پر بحال نہیں ہوئے۔
757۔حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے محبت کرتے ہیں تو اسے دنیا سے اس طرح روکتے ہیں جس طرح تم میں سے کوئی اپنے مریض کو پانی سے روکتا ہے ۔‘‘یعنی مرض استسقاء وغیرہ میں ۔‘‘
حسن: رواه الترمذي (2036)، وأحمد في الزهد (57)، وابن حبان (669)، والحاكم (4/207).
(7):باب: شفاء تین چیزوں میں ہے: پچھنے؛ شہد اور داغ
758۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ شفا تین چیزوں میں ہے پچھنے لگوانا، شہد پینا یا آگ سے داغ لگوانا اورمیں اپنی امت کو داغ لگوانے سے منع کرتا ہوں ۔‘‘[صحيح: رواه البخاري في الطب (5681).]
759۔عاصم بن عمر بن قتادہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :
’’حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے ہمارے گھر تشریف لائے تو ایک آدمی پھوڑے یا زخم کی تکلیف کی شکایت کر رہا تھا ۔آپ نے کہا :تجھے کیا تکلیف ہے ؟اس نے کہا : مجھے پھوڑا ہے جو سخت تکلیف دے رہا ہے۔‘‘
حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے نوجوان! میرے پاس پچھنے لگانے والے کو بلا لاؤ۔
اس نے کہا : اے ابوعبداللہ پچھنے لگانے والے کا کیا کریں گے؟
حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا:’’ میں زخم میں پچھنے لگوانا چاہتا ہوں ۔
اس نے کہا:’’ اللہ کی قسم مجھے مکھیاں ستائیں گی یا کپڑا لگے گا جو مجھے تکلیف دے گا اور یہ مجھ پر سخت گزرے گا ۔‘‘ جب انہوں نے دیکھا کہ یہ شخص پچھنے لگوانے سے بچنا چاہتا ہے تو کہا:’’ میں نے کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ :
|