Maktaba Wahhabi

78 - 432
تو انہوں نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے سنا : ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری اس جگہ گزشتہ سال کھڑے ہوئے۔ اس کے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو رونا آگیا۔ کچھ دیر بعد فرمایا:’’ سچ کا اہتمام کرو کہ یہ نیکی کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے اور یہ دونوں چیزیں جنت میں (لے جانے والی) ہیں ۔ اور جھوٹ سے بچو کیونکہ جھوٹ گناہ کے ساتھ ہوتا ہے اور یہ دونوں چیزیں دوزخ میں (لے جانے والی) ہیں ۔اور اللہ تعالیٰ سے عافیت اور تندرستی مانگتے رہو کیونکہ کسی کو بھی یقین (ایمان) کے بعد تندرستی سے بڑھ کر کوئی نعمت نہیں دی گئی ۔‘‘ صحيح: رواه ابن ماجه (3849)، وأحمد (5، 17)، والبخاري في الأدب المفرد (724)، والنسائي في عمل اليوم والليلة (879-883) وصحّحه ابن حبان (952)، والحاكم (1/529). 145۔حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : ’’بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ’’ اے چچا کثرت کے ساتھ عافیت کی دعا مانگاکرو۔‘‘ حسن: رواه الطبراني في الكبير (11/330-331)، والحاكم (1/529). 146۔ حضرت انس بن مالک رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے : ’’ بیشک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک مبتلا بہ قوم پر ہوا؛ تو آپ نے فرمایا: ’’ان لوگوں کو کیا ہوگیا تھا کیا اللہ تعالیٰ سے عافیت کا سوال نہیں کرتے تھے۔‘‘ [صحيح: رواه البزار (6643).] (5):باب:دعا میں حد سے تجاوز کی کراہت کا بیان 147۔حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے کو یہ دعا مانگتے ہوئے سنا : ’’اے اللہ میں تجھ سے سفید محل مانگتا ہوں جنت میں داخل ہوتے ہوئے داہنی طرف ہے۔‘‘(یہ سن کر حضرت عبداللہ نے) کہا :
Flag Counter