طہارت کی دعاؤوں کا جامع بیان ۔
(1): باب :بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت کیا کہے :
202۔حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ:نبی صلی اللہ علیہ وسلمبیت الخلاء میں داخل ہوتے تو یہ کہتے:
(( اللّٰهم إِنِّي أَعُوُذُ بِكَ مِنَ الخُبْثِ والخَبائِثِ))
’’اے اللہ میں ناپاک چیزوں اور ناپا کیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں ۔‘‘
اور ایک روایت کے الفاظ ہیں : ’’ جب آپ بیت الخلاء آتے۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في الوضوء (142)، ومسلم في الحيض (375)
203۔حضرت زید بن ارقم سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ یہ قضائے حاجت کے مقامات شیاطین کے اڈے ہیں پس جب تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء میں جانے لگے تو اس کو (وہاں جانے سے پہلے)یہ دعا پڑھنی چاہیے:
((اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالخَبَائِثِ))۔
’’اے اللہ میں خبیث جنوں اور خبیث جننیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں ۔‘‘
صحيح: رواه أبو داود (6) وابن ماجه (296) وصحّحه ابن خزيمة (69) وابن حبان (1408)، والحاكم (1/187).
«الحشوش»حشوش: ڈھیر۔ اصل میں حس کا لفظ کھجوروں کے جھنڈ کے لیے بولا جاتا تھا۔ لوگ وہاں پر جاکر قضائے حاجت کیا کرتے تھے۔ یہ گھروں میں بیت الخلاء بنائے جانے سے پہلے کی بات ہے۔
محتضرۃ : خطابی نے اس کا معنی بتایا ہے کہ : وہاں پر شیاطین موجود ہوتے ہیں ۔
(2):باب :بیت الخلاء سے نکلتے وقت کیا کہے :
204۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں :نبی صلی اللہ علیہ وسلمجب بیت الخلاء سے باہر آتے تو یہ دعا پڑھتے:
|