Maktaba Wahhabi

365 - 432
(8): باب : نظر بد کا دم 705۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے نظر بد سے دم کرانے کا حکم دیتے تھے۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5738)، ومسلم في السلام (2195). 706۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آل حزم کو سانپ کے ڈنک میں دم کرنے کی اجازت دی تھی۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے کہا:’’ کیا بات ہے کہ میں اپنے بھتیجوں کے جسموں کو دبلا پتلا دیکھ رہا ہوں ؟ کیا انہیں فقر و فاقہ رہتا ہے؟ انہوں نے عرض کیا:’’ نہیں ؛ بلکہ نظر بد انہیں بہت جلد لگ جاتی ہے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ انہیں دم کرو۔‘‘ انہوں نے کہا:’’ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے چند کلمات پیش کئےتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ انہیں دم کر۔‘‘[صحيح: رواه مسلم في السلام (2198).] آپ کا فرمان : بھتیجے:سے مراد حضرت جعفر بن ابی طالب کی أولاد ہیں عبد الله، وعون، ومحمد (تنبيه المعلم 911). 707۔حضرت ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لڑکی کو ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں دیکھا جس کے چہرے پر چھائیاں تھیں ؛ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ یہ نظربد کی وجہ سے ہے پس اسے دم کرو اور اس کے چہرے پر زردی یرقان کی تھی۔‘‘ [ رواه البخاري في الطب (5739)، ومسلم في السلام (2197).]
Flag Counter