اور آخری مرتبہ ذرا کھینچ کر کہتے۔‘‘[صحيح: رواه النسائي (1732).]
(17):باب :مسلمانوں پر مصیبت کے وقت قنوت نازلہ کا بیان
299۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ:
’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ماہ تک صبح کی نماز میں ان قاتلوں کے لئے بد دعا فرمائی جنہوں نے آپ کے صحابہ کو قتل کیا تھا۔ یعنی رعل، ذکوان، عصیہ اور بنی لحیان پر۔‘‘
حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی پرمقتول اصحاب بئر معونہ کے متعلق کئی آیات نازل کیں ،جو ہم نے پڑھیں ؛پھر بعد میں ان کی تلاوت منسوخ ہوگئی وہ آیت یہ تھی :
((بَلِّغُوا عَنَّا قَوْمَنَا أَنَّا لَقِينَا رَبَّنَا فَرَضِيَ عَنَّا وَأَرْضَانَا))۔
’’ہماری قوم کو یہ خبر پہنچا دو کہ ہم اپنے رب سے مل گئے وہ ہم سے راضی ہوگیا اور ہم اس سے راضی ہیں ۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في المغازي (4095)، ومسلم في المساجد (677).
300۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:
’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت فجر کی نماز میں قرأت سے فارغ ہوتے اور تکبیر کہتے اور رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو ( سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ) کہتے پھر کھڑے کھڑے یہ دعا فرماتے :
(( اللّٰهم أَنْجِ الوليدَ بنَ الوليدِ، وسلمةَ بن هشام، وعياشَ بن أبي ربيعةَ، والْمُسْتَضْعَفِيْنَ من المؤمنينَ، اللّٰهمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ على مُضَـرَ، واجعلها عليهم كَسِنِي يوسفَ. اللّٰهمَّ العَنْ لِحْيانَ ورِعْلاً وذَكوانَ وعُصَيَّة عصتِ اللّٰه ورسولَه ))
’’یا اللہ ولید بن ولید اور سلمہ بن ہشام اور عیاش ابن ابی ربیعہ اور کمزور مومنوں کو کافروں سے نجات عطا فرما، یااللہ قبیلہ مضر پر اپنی سختی نازل فرما اور ان پر بھی حضرت یوسف علیہ السلام
|