(19): باب : گناہ اور دل میں سیاہ داغ
اور جب انسان گناہ سے توبہ کرتا ہے ؛ تو اس کا دل صاف ہو جاتا ہے ۔
661۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’جب کوئی بندہ کوئی گناہ کرتا ہے تو اس کے دل پر ایک سیاہ نقطہ لگا دیا جاتا ہے۔ پھر وہ اگر اسے ترک کر دے یا استغفار کرے اور توبہ کرے تو اس کا دل صاف ہوجاتا ہے ۔ اور اگر دوبارہ گناہ کرے تو سیاہی بڑھا دی جاتی ہے ؛یہاں تک کہ وہ سیاہی اس کے دل پر چھا جاتی ہے اور یہی وہ زنگ ہے جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے اس آیت مبارکہ میں کیا ہے:
﴿ كَلَّا بَلْ رَانَ عَلٰي قُلُوْبِهِمْ مَّا كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ ﴾ ( المطففین : 14)
’’ ہرگز نہیں بلکہ ان کے برے کاموں کی وجہ سے ان کے دلوں پر زنگ لگ گیا ہے۔‘‘
حسن: رواه الترمذي (3334)، وابن ماجه (4244)، وأحمد (7952)، و ابن حبان (930)، والحاكم (2/517).
(20): باب : بیشک ندامت توبہ ہے
662۔حضرت عبداللہ بن معقل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ:
’’ ایک مرتبہ میں اوراپنے والد کے ساتھ تھا۔اور ہم حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر تھے انہوں نے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ : ’’ ندامت بھی توبہ ہے۔‘‘
فرمایا: ’’ہاں میں نے خودنبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے۔‘‘
صحيح: رواه الطيالسي (380) وأحمد (4012) وابن ماجه (4252)، والحاكم (4/243).
|